نبی کو درد سناؤ درود پڑھ پڑھ کے
نبی کو درد سناؤ درود پڑھ پڑھ کے
غموں کو دور بھگاؤ درود پڑھ پڑھ کے
نبی کے عاشقو! مشکل سے تم نہ گھبراؤ
صدا نبی کو لگاؤ درود پڑھ پڑھ کے
ملی ہیں نعمتیں ساری حضورکے صدقے
نبی کا جشن مناؤ درود پڑھ پڑھ کے
درود پڑھتے رہو یہ خدا کی سنت ہے
عمل کرو بھی کراؤ درود پڑھ پڑھ کے
ہے سنیوں کا عقیدہ نبی ہیں جاں سے قریب
وہابیوں کو جلاؤ درود پڑھ پڑھ کے
یہ ناز مشورہ دیتی ہے سب کو سن لیجے
وقار اپنا بڑھاؤ درود پڑھ پڑھ کے
*رشحات قلم؛- فہمیدہ ناز عطاریہ بارہ بنکی یوپی*
Comments
Post a Comment